اردو غزلیاتافتخار شاہدشعر و شاعری

تجھ کو پورا نہیں ملا ہوں میں

افتخار شاہد کی ایک اردو غزل

تجھ کو پورا نہیں ملا ہوں میں
آ دھا مجھ میں ہی رہ گیا ہوں میں

تیری محفل میں ذکر میرا ہے
یعنی اب بھی نہیں گیا ہوں میں

آئینے تلملائے جاتے ہیں
اس قدر خوشنما ہوا ہوں میں

اور کچھ وقت چاہئے مجھ کو
اپنے بچوں کا آسرا ہوں میں

ایک قطرہ پلک پہ ٹھہرا ہوا
آدھی مانگی ہوئی دعا ہوں میں

چاند ہوں اور چلتے پانی میں
دیکھ کیسا ٹھہر گیا ہوں میں

کوئی ایسے جدا نہیں ہوتا
جیسے تجھ سے جدا ہوا ہوں میں

کوئی چھت سے بلا رہا ہے مجھے
اور سیڑھی بنا رہا ہوں میں

دل کے اندر دہک رہا ہے کہیں
ایک آنسو جو پی چکا ہوں میں

مجھ پہ طاری ہے موسمِ ہجراں
پھر بھی کیسا ہرا بھرا ہوں میں

کہہ دیا نا پرے رہو مجھ سے
کہہ دیا نا بہت برا ہوں میں

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button