- Advertisement -

رات بھر جاگنا قبول کیا

تجدید قیصرکی ایک اردو غزل

رات بھر جاگنا قبول کیا
عشق میں فاصلہ قبول کیا

مستقل آپ کی خوشی مانگی
اور ہم نے خدا قبول کیا

اس نے جس سمت بھی اٹھائے ہاتھ
ہم نے وہ راستہ قبول کیا

تجھ سے رشتہ نہیں بنایا کوئی
تجھ کو بے ساختہ قبول کیا

حفظ ہوتی گئی تری ہر بات
تیرا ہر ذائقہ قبول کیا

تجدید قیصر

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
باقی صدیقی کی ایک اردو غزل