آپ کا سلاماردو شاعریاردو غزلیات

جِنکے لفظوں میں ہیں کنکر، مزاج پتھر ہیں

طارق اقبال حاوی ایک اردو غزل

جِنکے لفظوں میں ہیں کنکر، مزاج پتھر ہیں
ایسے لوگوں کا تو، بس علاج پتھر ہیں

واہ ری دولت، تو نہ رہی، تو میرے اپنے
کبھی جو موم تھے، وہ سارے آج پتھر ہیں

جس نے اِینٹیں اُٹھا کر، بنایا ہے بیٹا ڈاکٹر
اُس مزدور کے تو، سر کا تاج پتھر ہیں

کسی کا نام لکھنا، اور جھیل میں پھینکے جانا
اِن دنوں میرا یہی، کام کاج پتھر ہیں

برسے مجنوں پہ کبھی، کبھی بَن کے تاج محل
اَمر رہتے ہیں، محبت کی لاج پتھر ہیں

ہماری سوچ بھی حاوی، ہے اُس ماہی سی جو
قید شیشے میں ہے، جسکا اناج پتھر ہیں

طارق اقبال حاوی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button