- Advertisement -

نہ دے دیدار صدقے میں

ایک اردو غزل از منزّہ سیّد

نہ دے دیدار صدقے میں
کسی کو یار صدقے میں

ادھورا پن نہیں جاتا
جو ہو اقرار صدقے میں

بسائے کس طرح جس کو
ملے گھر بار صدقے میں

میں ہوں سادات کی بیٹی
نہ لوں گی پیارصدقے میں

محبت بیش قیمت ہے
تو کیوں اظہار صدقے میں

کسی صورت نہیں کِھلتے
گلِ گلزار صدقے میں

اگر نیت نہیں خالص
تو سب بیکار صدقےمیں

منزّہ سیّد

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
صدیق صائب کی ایک اردو نظم