مرا دل اور مری جان مدینے والے
تجھ پہ سو جان سے قربان مدینے والے
بھر دے بھر دے میرے داتا میری جھولی بھر دے
اب نہ رکھ بے سروسامان مدینے والے
آڑے آتی ہے تری ذات ہر اک دکھیا کے
میری مشکل بھی ہو آسان مدینے والے
پھر تمنائے زیارت نے کیادل بے چین
پھر مدینے کا ہے ارمان مدینے والے
ترا در چھوڑ کے جاؤں تو کہاں جاؤں میں
میرے آقا میرے سلطان مدینے والے
سگ طیبہ مجھے سب کہہ کے پکاریں بیدم
یہی رکھیں مری پہچان مدینے والے
بیدم وارثی