آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعری

معصوم نادانی

شاکرہ نندنی کی ایک اردو غزل

بندھن کا نہ وعدہ، نہ رشتہ روایتی ہے
سیچویشن شپ ہے، عجب یہ کہانی سی ہے

کبھی دل بکھرا، کبھی مرہم ہوا دل پر
یہ تعلق بھی اک حیران جوانی سی ہے

نہ چاہت ہے مکمل، نہ قربت میں شدت
درمیان میں کہیں، اک روانی سی ہے

خود کو بھی کھونا ہے، اور حدود کو بھی پانا ہے
یہ عشق کی نہ گہرائی، نہ طغیانی سی ہے

کبھی ہنسی خوشی ہے، کبھی خاموشی کا سکوت
یہ محبت کی نہیں، اک دیوانی سی ہے

باتیں ہیں ادھوری، مگر دل کو تسلی ہے
سیچویشن شپ بھی اک حکایت پرانی سی ہے

گناہ کی لذت ہے، پر ضمیر بھی بے چین
یہ حرام کا مزہ ہے، یا زندگانی سی ہے

یہ کھیل ہے دل کا، پر شرطیں ہیں اپنی اپنی
یہ عشق نہیں، اک معصوم نادانی سی ہے

شاکرہ نندنی

شاکرہ نندنی

میں شاکرہ نندنی ہوں، ایک ماڈل اور ڈانسر، جو اس وقت پورٹو، پرتگال میں مقیم ہوں۔ میری پیدائش لاہور، پاکستان میں ہوئی، اور میرے خاندانی پس منظر کی متنوع روایات میرے ثقافتی ورثے میں جھلکتی ہیں۔ بندۂ ناچیز ایک ہمہ جہت فنکارہ ہے، جس نے ماڈلنگ، رقص، تحریر، اور شاعری کی وادیوں میں قدم رکھا ہے۔ یہ سب فنون میرے لیے ایسے ہیں جیسے بہتے ہوئے دریا کے مختلف کنارے، جو میری زندگی کے مختلف پہلوؤں کی عکاسی کرتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button