آپ کا سلاماردو غزلیاتذیشان احمد خستہشعر و شاعری

کیوں ہچکچا رہے ہیں

ذیشان احمد خستہ کی ایک اردو غزل

کیوں ہچکچا رہے ہیں مرے یار، کھینچیے
ہاتھوں میں آپ کے ہیں مرے تار کھینچیے

ہاں دب گیا ہوں میں کئی رسموں کے بوجھ میں
اب سر سے میرے آ کے یہ دستار کھینچیے

میرا کبھی جو آکے وہ پوچھے دیار میں
حلیے کو میرے خاکہ ءِلاچار کھینچیے

اس ماہ پارے پر نہ کوئی داغ ڈالیے
یہ عرض ہے کہ اس کے نہ رخسار کھینچیے

جی جائیے رقیب کے ہمراہ جائیے
جو بچ گئی ہیں سانسیں وہ دو چار کھینچیے

قاصد نے میرے آنے کی جو دی خبر انہیں
کاغذ پہ ان کے چہرے کے آثار کھینچیے

خستہ جی اک غزل سے انہیں موہ لیں گے کیا
آپ ایک یہ تصورِ دشوار کھینچیے

ذیشان احمد خستہ

ذیشان احمد خستہ

نام : ذیشان احمد تخلص: خستہ/ خستہ جی تاریخ پیدائش: 28 اکتوبر 1991 جائے پیدائش: واہ کینٹ شہرِ رہائش: فیصل آباد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button