آپ کا سلاماردو غزلیاتشجاع شاذشعر و شاعری

خوراک غم کو کر لیا جینے کے واسطے

شجاع شاذ کی ایک اردو غزل

خوراک غم کو کر لیا جینے کے واسطے
آنسو بچا کے رکھ لیے پینے کے واسطے

گھائل ہوئی ہے زندگی پھولوں کے وار سے
چُنتا ہوں خار زخموں کو سینے کے واسطے

منزل اگر عروج پہ اُس نے بنائی ہے
پاؤں بھی تو بنائے ہیں زینے کے واسطے

زخموں کا تھا علاج مسافت کی دھول میں
یعنی سفر ضروری تھا جینے کے واسطے

مصروفِ عشق گر نہیں بیکار ہے یہ دل
اِ ک بحر لازمی ہے سفینے کے واسطے

جب کُچھ نہیں ملا تو وہاں بیج بو دیئے
کھودی تھی جو زمین خزینے کے واسطے

کس کو دکھائیں عشق کی خدمت کا ہم صلہ
تمغہ ملاہے زخم کا سینے کے واسطے

آوارہ زندگی کے لیے اُس کا ساتھ شاذؔ
جیسے کوئی کنارہ سفینے کے واسطے

شجاع شاذ

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button