کماں بردوش و آہن پوش رہتا
تو کیا میں اس طرح خاموش رہتا
نہ رہتا میں، اگر میری رگوں میں
لہو رہتا، لہو میں جوش رہتا
تو کیا اُس بے مروت کے لئے میں
قیامت تک تہی آغوش رہتا
کہاں رہتا، اگر افسانہ ء دل
نہ مابینِ زبان و گوش رہتا
خبر ہوتی کہ یوں چھپتا پھروں گا
تو اپنے آپ میں روپوش رہتا
انور شعور
اگلا پڑھیں
اردو غزلیات
28 جون, 2020
بے خودی جو یہ ہے تو ہم آپ میں اب آچکے
آپ کا سلام
22 نومبر, 2024
تمہارا خواب، میری راتوں کا رہزن
آپ کا سلام
8 مئی, 2020
موسمِ ہجر کے آزار بڑھائے گریہ
اردو غزلیات
8 جنوری, 2020
مہربانی بھی ہے عتاب بھی ہے
اردو غزلیات
26 دسمبر, 2019
جو تمہارے لب جاں بخش کا شیدا ہوگا
آپ کا سلام
6 نومبر, 2020
ماں
آپ کا سلام
18 جولائی, 2021
درد دل کو مرے نمو کرکے
آپ کا سلام
3 نومبر, 2021
بیخودی بھی حاملِ اقدار ہونی چاہیے
آپ کا سلام
7 نومبر, 2020
احوال
28 جون, 2020
بے خودی جو یہ ہے تو ہم آپ میں اب آچکے
22 نومبر, 2024
تمہارا خواب، میری راتوں کا رہزن
8 مئی, 2020
موسمِ ہجر کے آزار بڑھائے گریہ
8 جنوری, 2020
مہربانی بھی ہے عتاب بھی ہے
26 دسمبر, 2019
جو تمہارے لب جاں بخش کا شیدا ہوگا
6 نومبر, 2020
ماں
18 جولائی, 2021
درد دل کو مرے نمو کرکے
1 مئی, 2020
یوم مزدور
3 نومبر, 2021
بیخودی بھی حاملِ اقدار ہونی چاہیے
7 نومبر, 2020
احوال
سلام اردو تبصرے
متعلقہ اشاعتیں
سلام اردو سے مزید
Close
-
وہ دو ہاتھ ہمارے ہوں گے7 نومبر, 2020
-
دیوار پہ رکھا ہوا مٹی کا دیا20 دسمبر, 2019