آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریعمران سیفی

جس کـا جو بنـتا تـھا مـیں نے

عمران سیفی کی اردو غزل

جس کـا جو بنـتا تـھا مـیں نے برمــلا واپـس کیا
یعنی میرے پاس اب تک جو بھی تھا واپس کیا

عشق نے دیکھا تو وحشت ہی دکھائی دی اُسے
آج مـیں نـے ریـت کـو جـب آئــــنـہ واپـس کـیا

شب تقاضہ کرنے آئی تھی سو میں نے جاگ کر
پـہلے اپـنا خـواب ڈھـونـڈا پھـر دِیـا واپـس کیا

خـود تو اینـدھن بننے والا تھا پرنـدوں کو مگر
یـہ بـتاؤ کـیا شجـر نـے گـھونـسلا واپـس کـیا؟

آج اس نے بد دعا دینے کی دھمکی دی مجـھے
اور مـیں نـے جـلد بازی مــیں خُـدا واپـس کیـا

عمران سیفی

عمران سیفی

میرا نام عمران سیفی ہے میں ڈنمارک میں مقیم ہوں پاکستان میں آبائی شہر سیالکوٹ ہے میرا پہلا شعری مجموعہ ستارہ نُما کے عنوان سے چھپ چکا ہے جو غزلوں اور نظموں پر مشتمل ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button