آپ کا سلاماردو غزلیاتذوالقرنین حسنیشعر و شاعری

گریز قصے کا گمشدہ داخلی سرا ہے

ذوالقرنین حسنی کی اردو غزل

گریز قصے کا گمشدہ داخلی سرا ہے
میں چل پڑا ہوں یہ کہکشانوں کا سلسلہ ہے

تمہاری آنکھیں بھلے رہیں مجھ سے لاتعلق
مگر یہ گردن کا تل تو سنتا ہے دیکھتا ہے

ہمیں بتایا گیا ہے حور و قصور کا بھی
بتایا یہ بھی گیا ہے لالچ بری بلا ہے

وہ جس جگہ جیسے اور جس سے بھی دل لگائے
اسے وہ بہروپ راس آئے مری دعا ہے

بہت دنوں سے میں خود سے ہنس کر نہیں ملا ہوں
عجیب لوگو سے دوستی بھی کڑی سزا ہے

جو پھول چننے کے مرحلے سے گزر رہی ہو
ہماری آنکھوں میں کیا ہے اس کو بڑا پتہ ہے

ابھی ہمارے بدن پہ کچے نشاں ہیں حسنی
ابھی ہمارا نیا تعلق ……….. نیا نیا ہے

ذوالقرنین حسنی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button