آپ کا سلاماختصاریئےاردو تحاریر

فطرت کے دامن میں خاموش جذبات

شاکرہ نندنی کی ایک اردو تحریر

shakira nandni

ہر تصویر اپنی کہانی سناتی ہے اور یہ تصویر ایک ایسی کہانی کا پتہ دیتی ہے جس میں خاموش جذبات اور فطرت کی گود کا سحر چھپا ہوا ہے۔ ایک حسین دوشیزہ سفید لباس میں ملبوس، اپنی نازک انگلیوں سے گلابی پھولوں کو چھوتی ہوئی، جیسے کائنات کی محبت کو محسوس کر رہی ہو۔ اس کے چہرے پر سکون کی لہر اور آنکھوں میں خوابوں کی جھلک، فطرت اور انسان کے درمیان اٹوٹ تعلق کی ترجمان ہے۔

یہ تصویر صرف ایک لمحے کا عکس نہیں بلکہ ایک ایسے جذبے کی عکاسی ہے جو ہمیں زندگی کی خوبصورتی کے قریب لے آتا ہے۔ درختوں کے سبز پتوں کی سرگوشیاں، نرم ہوا کے جھونکے، اور پھولوں کی خوشبو جیسے فطرت کی موسیقی کا حصہ بن جاتے ہیں۔

لڑکی کی آنکھوں میں موجود ایک خاص کیفیت اس کی اندرونی دنیا کی کہانی کہتی ہے۔ شاید وہ کسی گزرے لمحے کی یاد میں کھوئی ہوئی ہے، یا شاید یہ لمحہ اس کے دل میں سکون کی ایک نئی کیفیت پیدا کر رہا ہے۔

"یہ کون سمٹا سکون دل میں،
یہ رنگِ گل نے کہاں چھوا ہے؟”

تصویر کا سفید لباس معصومیت اور پاکیزگی کا استعارہ ہے۔ یہ فطرت کی پاکیزگی اور انسانی جذبات کی شفافیت کی ترجمانی کرتا ہے۔ سفید روشنی کی طرح یہ لباس بھی امن، سکون، اور تازگی کا احساس دیتا ہے، جو اس کے چاروں طرف کے ماحول کو مزید دلکش بنا دیتا ہے۔

لڑکی کی نرم حرکتیں، پھولوں کو چھونے کا انداز، اور فطرت کی طرف اس کی رغبت اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ انسان اور فطرت کا رشتہ کبھی ختم نہیں ہو سکتا۔ درخت، پھول، اور ہوا کے درمیان کھڑی یہ لڑکی جیسے کائنات کی روح سے جُڑی ہوئی ہو۔

"گلابی خوشبو ہے نرم جھونکوں میں،
محبت لکھی ہے اس کے کونوں میں۔”

یہ منظر صرف آنکھوں کے لیے نہیں بلکہ روح کے لیے بھی سکون کا سامان ہے۔ یہ تصویر ایک ایسے لمحے کو قید کرتی ہے جہاں وقت رک سا گیا ہو، اور انسان خود کو فطرت کی آغوش میں مکمل محسوس کرے۔

یہ تصویر ہمیں یاد دلاتی ہے کہ زندگی کی خوبصورتی چھوٹے لمحوں میں چھپی ہوتی ہے۔ یہ سکون ہمیں بتاتا ہے کہ حقیقی خوشی دولت یا شہرت میں نہیں بلکہ ان لمحوں میں چھپی ہے جہاں ہم خود کو قدرت کے قریب پاتے ہیں۔

تصویر کا منظر، سبز درخت، اور گلابی پھول جیسے ہمیں محبت، امن، اور خوبصورتی کی طرف بلاتے ہیں۔ انسان جب بھی فطرت کی گود میں خود کو چھوڑ دیتا ہے تو وہ خود کو نئی طاقت اور جذبے سے بھرا ہوا پاتا ہے۔

"فطرت کی گود میں ملتا سکون،
یہی ہے جینے کا اصل مضمون۔”

یہ تصویر ہمیں یاد دلاتی ہے کہ فطرت کے ساتھ جُڑنا نہ صرف ہماری ذہنی سکون کا ذریعہ ہے بلکہ ہماری روحانی تکمیل کا بھی اہم حصہ ہے۔ یہ ایک ایسی کہانی ہے جو ہر لمحے ہمیں محبت، شکر گزاری، اور عاجزی کی یاد دلاتی ہے۔ پھولوں کو چھوتی یہ لڑکی ہمیں زندگی کے ہر لمحے کو انمول ماننے کا سبق دیتی ہے، کیونکہ یہی لمحے ہماری اصل دولت ہیں۔

شاکرہ نندنی

شاکرہ نندنی

میں شاکرہ نندنی ہوں، ایک ماڈل اور ڈانسر، جو اس وقت پورٹو، پرتگال میں مقیم ہوں۔ میری پیدائش لاہور، پاکستان میں ہوئی، اور میرے خاندانی پس منظر کی متنوع روایات میرے ثقافتی ورثے میں جھلکتی ہیں۔ بندۂ ناچیز ایک ہمہ جہت فنکارہ ہے، جس نے ماڈلنگ، رقص، تحریر، اور شاعری کی وادیوں میں قدم رکھا ہے۔ یہ سب فنون میرے لیے ایسے ہیں جیسے بہتے ہوئے دریا کے مختلف کنارے، جو میری زندگی کے مختلف پہلوؤں کی عکاسی کرتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button