آپ کا سلاماردو غزلیاتسید عدیدشعر و شاعری

احساس خود گرفتہ سے جاں پر بنی رہی

ایک عمدہ غزل از سید عدید

احساس خود گرفتہ سے جاں پر بنی رہی
جب تک ہوا کے ساتھ مری دوستی رہی

پھر یوں ہوا کہ موت کے نرغے میں آ گئی
اک عمر ۔۔۔۔تیری یاد۔۔۔۔۔۔۔ مری زندگی رہی

اس شہر کم نصیب میں جلتے رہے دماغ
پھر بھی غریب شہر کے گھر تیرگی رہی

جگنو شعور فہم و فراست سے مر گئے
غیرت فشار ظلمت شب میں پڑی رہی

یاروں نے میرا درد۔۔۔۔۔۔۔۔ کھلونا بنا لیا
دل کو لگی تھی ان کے لیے دل لگی رہی

پانی کی بوند بوند لبوں کو ترس گئی
یعنی لب فرات۔۔۔۔۔۔۔ وہ تشنہ لبی رہی

اب جاں نکل گئی تو بدن کو سکون ہے
مرنے سے پیشتر مری حالت بری رہی

اپنے سے اک فرار رہا ہے تمام عمر
سید عدید ساتھ مری شاعری رہی

سید عدید

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button