چاند سی ہو بہو تری صورت
دل کی ہے آرزو تری صورت
ہم کسی اور کے نہیں طالب
حاصل ِ جستجو تری صورت
ميں تجھے ڈھونڈنے کہاں جاؤں
ہر طرف کو بکو تری صورت
لوگ محفل میں تھے مگر جاناں
تھی مرے چار سو تری صورت
سارے منظر ہوئے ہیں بے معنی
جب سے ہے روبرو تری صورت
گنگنانے لگا ہے باغوں میں
بلبل ِ خوش گلو تری صورت
عاصم ممتاز