ادا جعفریاردو غزلیاتشعر و شاعری

چاک دل بھی کبھی سلتے ہوں گے

ادا جعفری کی ایک غزل

چاک دل بھی کبھی سلتے ہوں گے

لوگ بچھڑے ہوئے ملتے ہوں گے

روز و شب کے انہی ویرانوں میں

خواب کے پھول تو کھلتے ہوں گے

ناز پرور وہ تبسم سے کہیں

سلسلے درد کے ملتے ہوں گے

ہم بھی خوشبو ہیں صبا سے کہیو

ہم نفس روز نہ ملتے ہوں گے

صبح زنداں میں بھی ہوتی ہوگی

پھول مقتل میں بھی کھلتے ہوں گے

اجنبی شہر کی گلیوں میں اداؔ

دل کہاں لوگ ہی ملتے ہوں گے

ادا جعفری

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button