آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعری

بلا کی دھول ہے آنکھیں

احمد رضا حاضر کی ایک اردو غزل

بلا کی دھول ہے آنکھیں بھی اپنی دھو نہیں سکتا
کہ غسل ِ اشک میں ہو بھی تسلسل تو نہیں سکتا

گراتا ہے مجھے وہ اور یہ اکثر بھول جاتا ہے
خدا جب تک نہیں چاہے یہاں کچھ ہو نہیں سکتا

ابھی کچھ گام چلنا تھا سفر کی دھوپ لے ڈوبی
سفر میں لاکھ تنہا ہوں مگر میں رو نہیں سکتا

کسی کا ہجر زحمت ہے فقط اتنا ہی کافی ہے
کہ خوابوں کے لیے کوئی ہمیشہ سو نہیں سکتا

لگا کے وصل کے چسکے مجھے اس نے بگاڑا ہے
ذرا سی دیر بھی اب تو ہمیں مل وہ نہیں سکتا

کنارے تک تو لے آیا ہوں کشتی اپنی ہمت کی
اب اتنی دور آ کر ہوش اپنے کھو نہیں سکتا

ہوا ہے سب وہی جو میں کبھی کہتے نہ تھکتا تھا
سبھی ہو جائے دنیا میں مگر یہ ہو نہیں سکتا

احمد رضا حاضر

احمد رضا حاضر

نام احمد رضا حاضر - تخلص حاضر - اصل نام احمد رضا - بوریوالا پنجاب پاکستان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button