آپ کا سلاماردو نظماسماء بتولشعر و شاعری

بدلتے موسم

ایک اردو نظم از اسماء بتول

بدلتے موسم
بدلتے لہجے
ستم جو ڈھاتےہیں
حساس دل پھر
کہاں سہہ پاتے ہیں
پھول کی پتیاں
جو اک بار بکھر جاتی ہیں
سحابِ بہار سے
کہاں پھر وہ نکھر پاتی ہیں
صبر کا پیمانہ
جو چھلک جاتا ھے
ہنگام اس کا پھر
بامِ فلک جاتا ھے
محبت ،احساس اور مروت
صرف قلم کے فسانے ہیں
ورنہ تو ہر جا
دولت کےنذرانے ہیں
ستم ڈھانا عادت ھے
زمانے کی
اور
ستم سہہ کر عادت ھے اپنی
مسکرانےکی

اسماء بتول
22 جون 2025
8 بجے صبح

اسماء بتول

نام ۔۔۔۔ اسماء بتول تاریخ پیدائش ۔۔۔ 20 جون 1976ء جائے پیدائش ۔۔ سیالکوٹ رہائش ۔۔۔۔ سیالکوٹ 19 سال سے درس وتدریس کے شعبہ سے وابستہ ہوں۔۔۔ آرمی پبلک اسکول سیالکوٹ میں اردو معلمہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی ہوں۔۔۔ حساس طبیعت ہونے کی وجہ سے کبھی کبھی اپنے احساسات و جذبات کو اشعار اور نظم کی صورت میں صفحہء قرطاس پر منتقل کر دیتی ہوں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button