آپ کا سلاماردو غزلیاتشجاع شاذشعر و شاعری

شام کے سائے جلتے رہیں گے

شجاع شاذ کی ایک اردو غزل

شام کے سائے جلتے رہیں گے

یوں ہی سورج پگھلتے رہیں گے

دل میں بس اک اُداسی رہے گی

یوں تو موسم بدلتے رہیں گے

کر کے روشن ترے راستوں کو

ہم اندھیروں میں چلتے رہیں گے

عشق کی آگ ایسی لگی ہے

موم بن کر پگھلتے رہیں گے

وقت جب بھی تراشے گا پتھر

نقش تیرے نکلتے رہیں گے

درد سینے میں ہے شاذ جب تک

زخم لفظوں میں ڈھلتے رہیں گے

شجاع شاذ

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button