- Advertisement -

یاں سرکشاں جو صاحب تاج و لوا ہوئے

ایک غزل از میر تقی میر

یاں سرکشاں جو صاحب تاج و لوا ہوئے
پامال ہو گئے تو نہ جانا کہ کیا ہوئے

دیکھی نہ ایک چشمک گل بھی چمن میں آہ
ہم آخر بہار قفس سے رہا ہوئے

پچھتاؤ گے بہت جو گئے ہم جہاں سے
آدم کی قدر ہوتی ہے ظاہر جدا ہوئے

تجھ بن دماغ صحبت اہل چمن نہ تھا
گل وا ہوئے ہزار ولے ہم نہ وا ہوئے

سر دے کے میرؔ ہم نے فراغت کی عشق میں
ذمے ہمارے بوجھ تھا بارے ادا ہوئے

میر تقی میر

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ماخوذ از ماہنامہ دخترانِ اسلام، نومبر 2016