رونا دھونا ڈال نہ اے دل آسانی بھی آئے گی
سچا سائیں خیر کرے گا ہر مشکل ٹل جائے گی
میری حالت دور سے دیکھنا دور سے لطف اٹھا لینا
خود پر طاری مت کر لینا ورنہ عمر گھٹائے گی
جتنی ڈھیر اداسی ہے حالات اتنے دشوار نہیں
ویسے تو میں بچ جاوں گا یہ مجھ کو مروائے گی
مجھ کو کوئی خوف نہیں ہے کہ میں بنجر رہ جاوں گا
لیکن مجھ کو چگ کے چڑیا تو خود بھی پچھتائے گی
راج کریں گی اک دن تیری آنکھیں ساری دنیا پر
اک دن تیری "چنری” ساری دنیا پر لہرائے گی
جو بھی بعد میں آتا ہے وہ تم سے آگے ہوتا ہے
دانش نقوی کیا لگتا ہے باری کب تک آئے گی
دانش نقوی