آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریغنی الرحمٰن انجم

خوشی مستقل ہے نہ غم

غنی الرحمٰن انجم کی ایک اردو غزل

خوشی مستقل ہے نہ غم مستقل
کہانی ہماری نہ ہم مستقل

کسی دن اتر جاٸے گا یہ اثر
چلے گا تمھارا نہ دم مستقل

یوں مشکل نہیں منزلوں تک رساٸی
اگر بڑھتے جاٸیں قدم مستقل

یہ مانا کہ کچھ بھی نہیں مستقل
مگر ھو خدایا کرم مستقل

غنی الرحمٰن انجم

غنی الرحمٰن انجم

غنی الر حمٰن انجم فروری 1968 کو گاٶں فورملی تحصیل حضرو ضلع اٹک میں پیدا ہوئے ۔ آپ اردو اور پشتو اخبارات و رساٸل سے قلمی رابطے میں ہیں تاہم ملازمت کی مصروفیات کے باعث ابھی کوٸی کتاب نہیں آئی ۔ شاعری کے ساتھ نثر میں ادبی مضامین کتابی صورت میں لانے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ اسکے علاوہ اپنے قوم قبیلے کی مختصر تاریخ اور شجرے کے حوالے سے بھی ایک کتاب مرتب کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button