آپ کا سلاماردو غزلیاتحنا بلوچشعر و شاعری

خمار خانے میں صورت

حنا بلوچ کی ایک اردو غزل

خمار خانے میں صورت جو روبرو نہ رہی
قدح کی بادہ کی ساقی کو آرزو نہ رہی

جو مثلِ بادِ صبا باعثِ بہار ہوئے
وہ کھوئے ایسے کہ خوشبو بھی کوبکو نہ رہی

چمن کی تتلیاں شیریں لبوں سے سیر ہوئیں
کسی کلی کو تمنائے رنگ و بو نہ رہی

جو ایک بار نگاہوں سےسیرِ چشم ہوئے
تمام عمر انھیں حاجتِ سبو نہ رہی

حدودِ حسرتِ وغم کا نہ کچھ حساب رہا
کئی زمانوں سے خود سے بھی گفتگو نہ رہی

ترے کرم پہ ملی زخمِ عشق میں لذّت
سرورِ درد میں مرہم کی آرزو نہ رہی

متاعِ دل تری چاہت کا جب فسوں نہ رہا
زمینِ عشق پہ پھر ویسی ہاؤ ہو نہ رہی

حنا بلوچ

حنا بلوچ

نام حنا بلوچ رہائش ضلع رحیم یار ہاؤس وائف فن و ادب میں خاص دلچسپی ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button