اردو نظمشعر و شاعریگلزار

خود کشی

گلزار کی ایک اردو نظم

خود کشی

بس اک لمحہ کا جھگڑا تھا

در و دیوار پر ایسے چھناکے سے گری آواز جیسے کانچ گرتا ہے

ہر اک شے میں گئیں اڑتی ہوئی، جلتی ہوئی کرچیں

نظر میں، بات میں، لہجے میں، سوچ اور سانس کے اندر

لہو ہونا تھا اک رشتے کا سو وہ ہو گیا اس دن!!

اسی آواز کے ٹکڑے اٹھا کے فرش سے اس شب

کسی نے کاٹ لیں نبضیں

نہ کی آواز تک کچھ بھی

کہ کوئی جاگ نہ جائے

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button