- Advertisement -

خود کشی

گلزار کی ایک اردو نظم

خود کشی

بس اک لمحہ کا جھگڑا تھا

در و دیوار پر ایسے چھناکے سے گری آواز جیسے کانچ گرتا ہے

ہر اک شے میں گئیں اڑتی ہوئی، جلتی ہوئی کرچیں

نظر میں، بات میں، لہجے میں، سوچ اور سانس کے اندر

لہو ہونا تھا اک رشتے کا سو وہ ہو گیا اس دن!!

اسی آواز کے ٹکڑے اٹھا کے فرش سے اس شب

کسی نے کاٹ لیں نبضیں

نہ کی آواز تک کچھ بھی

کہ کوئی جاگ نہ جائے

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
An Urdu Nazam By Gulzar