بسم اللہ الرحمن الرحیم
اللہ نے پھر اک اور شب دی ایسی شب جس میں مغفرت ھوتی ھے۔
اللہ مہربان معاف کر دیتا۔گناہ ۔خطائیں۔عطا کے سمندر کھول دیۓ جاتے ھیں۔رحمتوں کا نزول ھوتا ھے۔
اللہ خود فرماتا ھے۔ھے کوئ مانگنے والا۔مانگ لوں رحمت ۔برکت ۔فضل۔عطا۔بخشش۔شفاعت ﷺ مانگ لو رزق۔اولاد ۔سکون سب مانگ لو میری وسیع رحمت کے دروازے کھلے ہیں۔
ھم رو رو کر مانگتے بھی ہیں۔
پر اس بار اللہ سے اس کے فضل کی دعا مانگنے کو دل کر رہا ہے۔اس بار رحمت کی ضرورت ھے۔اسکی رضا کی طلب ھے۔
یہ دنیاوی چیزوں کی طلب محسوس نہی ھو رہی۔دامن خالی ھے ۔پر رب سے اسکی رضا میں راضی رہنے کی دعا کی جارہی ھے۔وہ عطا کرنے والے کے ہاتھ میں تو سب ھے ناں وہ اپنے نور سے تھوڑا سا نور دل میں ڈال دے۔وہ اپنی رحمت کے سمندر سے اک بوند۔رحمت مہیا کردے۔وہ اپنے فضل سے فضل عطا کردے۔اس بار دل اللہ سے اللہ ہی مانگ رہا ھے کہ اللہ تیری ضرورت ھے ۔تو خود۔ہمارا ہاتھ تھام۔کر ہمیں ایسی جگہ دیکھا۔دے ایسا عمل بتا دے کہ اللہ ہمیں تیری رضا عطا۔ھو جاۓ۔ہمارا۔دل منور ہو جاۓ۔
بےزارو قطار رو دئیے ھم سجدے میں۔
خدا سے خود خدا کو ہی مانگ لیا۔
ہمیں طلب نہی اب کسی شۓ کی صنم۔
ہم نے ذکر خدا و محمدﷺ کے سکون کو جان لیا۔
دعا ھے۔اللہ پاک سب پر اپنا فضل وکرم۔فرما کر سب کی ہر دعا پوری فرمائیں۔آمینﷺ ثم آمین۔
رقیب تحریر
صنم فاروق