- Advertisement -

دُکھ درد کی سوغات ہے دُنیا تیری کیا ہے

ایک اردو غزل از ساغر صدیقی

دُکھ درد کی سوغات ہے دُنیا تیری کیا ہے

اشکوں بھری برسات ہے دُنیا تیری کیا ہے

کچھ لوگ یہاں نورِ سحر ڈھونڈ رہے ہیں!

تاریک سی اِک رات ہے دُنیا تیری کیا ہے

تقدیر کے چہرے کی شکن دیکھ رہا ہوں

آئینہ حالات ہے دُنیا تیری کیا ہے

پابندِ مشیت ہے تنفس بھی نظر بھی

اِک جذبۂ لمحات ہے دُنیا تیری کیا ہے

مجروح تقدس ہے تقدس کی حقیقت

رُودادِ خرابات ہے دُنیا تیری کیا ہے

ساغر میں چھلکتے ہیں سماوات کے اسرار

ساقی کی کرامات ہے دُنیا تیری کیا ہے

ساغر صدیقی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
فیصل عجمی کی ایک اردو نظم