آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریفیضان ہاشمی

دونوں جہاں سے آگیا کرکے ادھر اُدھر کی سیر

فیضان ہاشمی کی ایک اردو غزل

دونوں جہاں سے آگیا کرکے ادھر اُدھر کی سیر
پوچھو نہ جا رہا ہوں میں …کرنے کو اب کدھر کی سیر

مٹی کی خوبصورتی ……مٹی میں مِل کے دیکھیے
چھوڑیے اُس مکین کو کیجیے اپنے گھر کی سیر

دیکھی نہیں تھی چاک نے,اچھی طرح سے دیکھ لی
ویسے بھی دلفریب تھی کوزے پہ کوزہ گر کی سیر

سیب کے پیڑ کے تلے ,,,گیند وہ گھومتی ہوئی
پوری کشش سے کھینچ کر کرنے لگی ہے سر کی سیر

تیری ہی سیر کے لیے… آتا رہوں گا بار بار ؟
تیرا تھا سات دن کا شوق, میری ہے عمر بھر کی سیر

پہلی نظر میں کائنات اتنی کھلی کہ جتنی تھی
پھر جو نظر نے سیر کی کرتی رہی خبر کی سیر

فیضان ہاشمی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button