اردو شاعریاردو غزلیاتمصطفٰی خان شیفتہ

کچھ درد ہے مطربوں کی لے میں

مصطفیٰ خان شیفتہ کی ایک اردو غزل

کچھ درد ہے مطربوں کی لے میں
کچھ آگ بھری ہوئی ہے نے میں

کچھ زہر اگل رہی ہے بلبل
کچھ زہر ملا ہوا مے میں

بدمست جہان ہو رہا ہے
ہے یار کی بو ہر ایک شے میں

ہیں ایک ہی گل کی سب بہاریں
فروردیں میں اور فصلِ دَے میں

ہے مستئ نیم خام کا ڈر
اصرار ہے جامِ پے بہ پے میں

مے خانہ نشیں قدم نہ رکھیں
بزمِ جم و بارگاہِ کے میں

اب تک زندہ ہے نام واں کا
گزرا ہے حسین ایک جے میں

ہوتی نہیں طے حکایتِ طے
گزرا ہے کریم ایک طے میں

کچھ شیفتہ یہ غزل ہے آفت
کچھ درد ہے مطربوں کی لے میں

مصطفیٰ خان شیفتہ

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button