اسلامی گوشہسلام اہل بیتمیر انیس

مرا رازِ دل آشکارا نہیں

سلام اہل بیت از میر انیس

مرا رازِ دل آشکارا نہیں
وہ دریا ہوں، جس کا کنارا نہیں

وہ گُل ہوں جدا سب سے ہے جس کا رنگ
وہ بُو ہوں کہ جو آشکارا نہیں

وہ پانی ہوں شیریں، نہیں جس میں شور
وہ آتش ہوں، جس میں شرارا نہیں

بہت زالِ دنیا نے دیں بازیاں
میں وہ نوجواں ہوں، جو ہارا نہیں

جہنم سے ہم بے قراروں کو کیا
جو آتش پہ ٹھہرے، وہ پارا نہیں

فقیروں کی مجلس ہے سب سے جدا
امیروں کا یاں تک گزارا نہیں

سکندر کی خاطر بھی ہے سدِّ باب
جو دارا بھی ہو تو مدارا نہیں

گئے پہنے نعلین واں مصطفیٰ
فرشتے کا جس جا گزارا نہیں

فقیروں کو پیسو، نہ اے منعمو!
تمہارا خدا ہے، ہمارا نہیں؟

انہیں کو وہ رزاق دیتا ہے رزق
جنہیں نانِ جو کا سہارا نہیں

پھرے دوست، جب ہو گئی قبر بند
کھُلا اب کہ کوئی ہمارا نہیں

گرے ڈگمگا کر زمیں پر حسین!
کسی نے فرس سے اتارا نہیں

ترے صبر کے میں فدا یا حسین!
چھُری کے تلے دم بھی مارا نہیں

ہے صف بستہ گویا ملائک کی صف
یہ بزمِ شہِ دیں صف آرا نہیں

کسی نے تری طرح سے اے انیس
عروسِ سخن کو سنوارا نہیں

میر انیس

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button