- Advertisement -

چلغوزہ کھائیں سردی سے لطف اٹھائیں

ڈاکٹر عبدالرشید، کراچی

عربی حب صنو بر کبار
فار سی چلغوزہ
سندھی نیز ا
انگریزی Filler Nut

اس کے چھلکے کا رنگ سرخ اور مغز سفید ہوتا ہے۔ ذائقے میں یہ قدرے شیریں اور خوش ذائقہ ہوتا ہے۔ اس کا مزاج گرم اور تر درجہ اول ہے۔ مقدار خوراک، ایک تولہ سے ڈیڑھ تولہ ہے۔ اس کے حسب ذیل فوائد ہیں۔

چلغوزہ کے فوائد

(1 ) چلغوزہ مقوی اعصاب ہے۔
(2 ) بھوک بڑھا تا ہے۔
(3) لقوہ اور فالج میں اس کا مسلسل استعمال مفیدہے۔
(4 ) پرانی کھانسی میں مغز چلغوزہ رگڑ کر شہد میں ملا کر چٹانا مفید ہو تا ہے۔
(5 ) مغز کھیرا اور مغز چلغوزہ ہم وزن استعمال کرنے سے بند پیشاب جا ری ہو تا ہے۔
( 6 ) مغز چلغوزہ، جریا ن، یرقان اور درد گردہ میں بے حد مفید ہے۔
(7 ) اس کا کھانا جسمانی گوشت کو مضبوط کرتا ہے۔
(8 ) رعشہ اور جوڑوں کے درد میں مغز چلغوزہ صبح و شام ہمراہ پانی یا قہوہ یا چائے کے ساتھ استعمال کرنے سے فائدہ ہو تا ہے۔
(9 ) ریا ح کو دور کر تا ہے۔
(10 ) مادہ تو لید کو پیدا کرتا ہے۔
(11)مقوی باہ ہے۔
( 12 ) دل اور دماغ کو تقویت دیتا ہے۔
(13 ) سردیوں میں اس کا استعمال زیادہ ہو تا ہے۔
(14 ) دمہ میں بھی مغز چلغوزہ کو شہد کے ہمراہ رگڑ کر چٹانا مفید ہوتا ہے۔ لیکن مریض کو چاولوں سے پرہیز کروانا ضروری ہو تا ہے۔
(15) گردہ کو طاقت دیتا ہے۔
(16 ) یہ جگر، مثانہ اور آلات تنا سل کے لیے بے حد مفید ہے۔
(17)سدے کھولتا ہے۔
(18 ) چلغوزہ دیر ہضم ہوتا ہے۔ اس لیے مقدار سے زیادہ کھا نے میں احتیاط ضروری ہے۔
(19 ) بلغمی مزاج والوں کے لیے سردیوں کا یہ ایک معتدل ٹانک ہے۔
(20 ) کھا نا کھانے کے بعد اس کا استعمال مفید ہوتا ہے۔
(21 ) مغز چلغوزہ دودھ کے ہمراہ کھا نے سے جسم مو ٹا ہوتا ہے۔
(22 ) گنٹھیا کے مرض میں اس کا استعمال مفید ہے۔
( 23 ) خون کے فساد کو دور کر تا ہے۔
(24 ) فالج اور رعشہ میں مغز چلغوزہ ایک تولہ اور شہد چھ ماشہ ملا کر کھلا نا بے حد مفید ہے۔
(25 ) چلغوزہ کے چھلکوں پر روغن سا لگا ہوتا ہے۔ جو چھیلتے وقت مغز کے ساتھ لگ جا تا ہے۔ اور ایسے مغز کھا نے سے معدے میں سوزش ہو جا تی ہے اور گلے کی خراش کا بھی احتمال ہوتا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
شیخ خالد زاہد کا اردو کالم