- Advertisement -

تخم بالنگا یا تخم ملنگا

تخم بالنگا یا تخم ملنگا اور اس کے فائدے

تخم ملنگا جس کا نام بگاڑا گیا ہے۔ ہم جیسے دیسی لوگ تخ ملنگاں بھی کہتے ہیں اس کی افادیت اور استمعال سے یقینا بہت سے لوگ واقف ہیں۔ لیکن لوگوں کیلئے یہ کچھ خاص اہمیت کا حامل نہیں جبکہ اس کے ایک چمچ کی قدرتی افادیت کسی ملٹی وٹامنز کی گولی سے کم نظر نہیں آتی۔ اس میں دودھ کے مقابلے میں پانچ گناtukham malanga زیادہ کیلشیم اور نارنجی کے مقابلے میں سات گنا زیادہ وٹامن سی موجود ہوتا ہے۔ یہ جوڑوں کے درد کو دور کرنے میں مدد دیتا ہے، نیند کو بہتر بناتا ہے، آنتوں کی صفائی کرتا ہے اور نظام ہاضمہ درست کرتا ہے۔ یہ بڑھتے وزن کو کنٹرول کرنے کے لئے بھی مفید ہے معدے کے مسائل سے بچنے اور وزن کو کنٹرول میں رکھنے کے لئے تخم بالنگا سے ایک بہترین مشروب تیار کیا جاسکتا ہے۔ اور اس کا استعمال گرمیوں میں ناشتے کے ساتھ یا پہلے با آسانی کیا جاسکتا ہے۔
© تخم بالنگا ایک نظر میں:
تخم بالنگا اومیگا تھری فیٹی ایسڈ، آئرن، فائبر، کیلشیم، اینٹی آکسائیڈینٹ کے علاوہ پروٹین سے بھی بھرپُور ہوتا ہے 26 گرام تخم بالنگا میں تقریباً 4 گرام پروٹین ہوتی ہے، اس بیج کو ہمیشہ کسی دوسرے کھانے میں شامل کرکے یا پانی میں بھگو کر استعمال کرنا چاہئے۔

تخم بالنگاں Nutrition:
یونائیٹڈ سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ آف ایگری کلچر کے مطابق 26 گرام تخم بالنگا میں 120 کیلوریز، 5 گرام چکنائی، 14 گرام کاربوہائیڈریٹس، 14 گرام ڈائیٹری فائبر،تقریباً 4 گرام پروٹین اور صفر شوگر ہوتی ہے۔

فائدے:
پودوں کے بیج صحت پر انتہائی مفید اثرات ڈالتے ہیں یہ جہاں جسم کو توانائی پہنچاتے ہیں وہاں بہت سی بیماریوں سے بچاتے ہیں جن میں موٹاپا، شوگر، دل کی بیماریاں وغیرہ شامل ہیں۔

🔹1۔ آرتھرائٹس کے درد میں آرام دیتا ہے
🔹2۔ نیند کو بہتر بنانے کا معاون ہے
🔹3۔ مختلف قسم کے سرطان سے حفاظت کرتا ہے۔
🔹4۔ خون میں شوگر کی سطح کو اعتدال میں لاتا ہے۔
🔹5۔ آنتوں کی صفائی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
🔹 6- مدافعتی نظام کو مزید طاقت فراہم کرتا ہے۔
🔹7- نظام ہاضمہ کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے

تخم بالنگا اور فائبر کی طاقت:

امریکن فوڈ ہدایات کے مطابق پچاس سال سے کم عُمر مردوں کو روزانہ 30۔8 گرام فائبر اور پچاس سال سے کم عُمر خواتین کو 25۔2 گرام ڈائیٹری فائبر روزانہ استعمال کرنی چاہئے اور پچاس سال سے زیادہ عمر کے مردوں کو 28 گرام اور عورتوں کو 22۔4 گرام فائبر روزانہ کھانی چاہئے۔
تخم بالنگا کے صرف ایک اونس میں 14 گرام فائبر ہوتا ہے جو فائبر کی روزانہ کی مطلوبہ مقدار کا نصف سے زیادہ ہے۔
© تخم بالنگا وزن کم کرتا ہے:
وہ کھانے جن میں فائبر زیادہ ہوتی ہے معدہ کو بھرا رکھتے ہیں اور وزن کم کرنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
© تخم بالنگا دل کی بیماریوں کے لئے:
تخم بالنگا اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے بھرپور ہوتا ہے جو دل کے لیے انتہائی مُفید ہے یہ دل کی بند نالیوں کو کھلولتا ہے یہ جسم پر عمر کے ساتھ پڑنے والے اثرات کو سست کر دیتا ہے اور بندے کو جوان رکھتا ہے اور کولیسٹرال لیول کو بھی کم کرتا ہے۔
 ذیابطیس کے لئے تخم بالنگا:
تخم بالنگا کھانے کو جلد ہضم کرکے جُز بدن بناتا ہے اور اس میں موجود الفالائنولک ایسڈ اور فائبر گلوکوز کے خون میں شامل ہونے کا عمل سُست کر دیتی ہے جس سے انسولین ہارمون کو زیادہ کام نہیں کرنا پڑتا اور شوگر جیسی بیماری سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
© ہڈیوں کے لئے انتہائی مُفید:
تخم بالنگا فاسفورس جو ہڈیوں کے لئے نقصان دہ ہے کو اپنے اندر جذب کرلیتا ہے اور اس میں موجود کیلشیم کی بڑی مقدار ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہے اس کے علاوہ اس بیج میں زنک کی موجودگی مُنہ اور دانتوں کی صحت کے لئے انتہائی مُفید ہے۔
© ہاضمے کے لئے:
فائبر پیٹ کی صفائی کر دیتا ہے یہ معدے کو متحرک کرتا ہے اور اُسے مختلف قسم کے کھانے ہضم کرنے میں ایندھن کا کام کرتا ہے اور فضلے کو جسم سے خارج کرتا ہے اور نظام اہنظام کے لیے انتہائی مُفید ہے۔
© تخم بالنگا کے نقصانات:
اس پودے کے بیج کو ہمیشہ پانی میں بھگو کر یا کسی دوسرے کھانے میں شامل کرکے ہی کھانا چاہئے اور اگر اس کو بغیر پانی یا کسی اور کھانے کے استعمال کیا جائے تو یہ نگلنے کی بہت سی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے کیونکہ یہ اپنے وزن سے 27 گُنا زیادہ پانی چُوس لیتا ہے اور خوراک کی نالی میں پھنس جاتا ہے۔
نوٹ: چھوٹے بچوں کو تخم بالنگا سوکھا کھانے کو نہیں دینا چاہئے

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
عامر صدیقی کا ایک اردو افسانہ