ن م راشد
ن م راشد کی زیادہ تر نظمیں ازل گیر و ابدتاب موضوعات کا احاطہ کرتی ہیں، جو ان پرحتمی رائے قائم نہیں کرتیں بلکہ انسان کو ان مسائل کے بارے میں غور کرنے پر مائل کرتی ہیں۔ ظاہر ہے کہ اس قسم کی شاعری کے لیے زبردست مطالعہ اور اعلیٰ تخلیقی صلاحیتیں اورتیکھی ذہنی اپج درکار ہے جو ہر کسی کے بس کا روگ نہیں ہے۔ راشد کے پسندیدہ موضوعات میں سے ایک اظہار کی نارسائی ہے۔ اپنی غالباً اعلیٰ ترین نظم حسن کوزہ گر‘میں وہ ایک تخلیقی فن کار کا المیہ بیان کرتے ہیں جو کوزہ گری کی صلاحیت سے عاری ہو گیا ہے اور اپنے محبوب سے ایک نگاہِ التفات کا متمنی ہے جس سے اس کے خاکستر میں نئی چنگاریاں پھوٹ پڑیں۔ لیکن راشد کی بیشتر نظموں کی طرح حسن کوزہ گر بھی کئی سطحوں پر بیک وقت خطاب کرتی ہے اور اس کی تفہیم کے بارے میں ناقدین میں ابھی تک بحث و تمحیص کا سلسلہ جاری ہے۔
-
ن م راشدؔ
ن م راشدؔ کی سوانح حیات
-
حَسَن کوزہ گر
ایک اردو نظم از ن م راشد
-
رخصت
ایک اردو نظم از ن م راشد
-
بے چارگی
ایک اردو نظم از ن م راشد
-
مسکراہٹیں
ایک اردو نظم از ن م راشد
-
اے مِری رُوح تجھے
ایک اردو نظم از ن م راشد
-
اندھا کباڑی
ایک اردو نظم از ن م راشد
-
دستِ ستمگر
ایک اردو نظم از ن م راشد
-
میں اسے واقف الفت نہ کروں
ایک اردو نظم از ن م راشد
-
سفرنامہ
ایک اردو نظم از ن م راشد
-
تعارف
ایک اردو نظم از ن م راشد
-
رقص
ن م راشد کی ایک اردو نظم
-
ابو لہب کی شادی
ایک اردو نظم از ن م راشد
-
زندگی اک پیرہ زن !
ایک اردو نظم از ن م راشد
-
حزنِ انسان
ایک اردو نظم از ن م راشد
-
گماں کا ممکن
ایک اردو نظم از ن م راشد
-
زندگی سے ڈرتے ہو؟
ایک اردو نظم از ن م راشد