آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریملک عتیق

وہ آنکھ جس کو گہر کی تلاش رہتی ہے

ملک عتیق کی ایک غزل

وہ آنکھ جس کو گہر کی تلاش رہتی ہے
مجھے اس آنکھ سے زر کی تلاش رہتی ہے

ترے بدن کی قرابت میں یہ کھلا مجھ پر
مری تھکن کو شجر کی تلاش رہتی ہے

تو ایسی راہ گزر ہے میں جس کا راہی ہوں
مجھے بس اذنِ سفر کی تلاش رہتی ہے

اِدھر سے کٹ کے اُدھر ڈھونڈ نے کو جاؤں تو
مرے اُدھر کو اِدھر کی تلاش رہتی ہے

یہ عشق سوکھی ہوئی شاخ ہے عتیق اس پر
مجھے ہمیشہ ثمر کی تلاش رہتی ہے

ملک عتیق

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button