سماعتوں کا یہ اعجاز دیکھتی ہوں میں
نہیں ہے تُو تری آواز دیکھتی ہوں میں
شبِ الم ترے انداز دیکھتی ہوں میں
بنا ہے غم مرا دم ساز دیکھتی ہوں میں
بسا ہے آن کے مجھ میں وہ بن کے سایہ میرا
اُٹھائے گا وہ مرے ناز، دیکھتی ہوں میں
سکوں ملا مجھے آ کر تری اسیری میں
نئے یہ غم کا ہے آغاز، دیکھتی ہوں میں
جو نغمہ زن تھی ترے دم سے اُس حیات کے اب
بکھر گئے ہیں سبھی ساز دیکھتی ہوں میں
ناہید ورک