- Advertisement -

پیکرِ خاک کب مکمل ہے

شجاع شاذ کی ایک اردو غزل

پیکرِ خاک کب مکمل ہے
ویسے دیکھو تو سب مکمل ہے

جو سمجھ آسکے ادھورا ہے
جو بھی شے ہے عجب مکمل ہے

راکھ اپنی اُٹھا کے لے آیا
میں نے دیکھا کہ شب مکمل ہے

وہ مرے ساتھ چل نہیں سکتا
جس کی اپنی طلب مکمل ہے

میں نے سائے کو مار ڈالا ہے
میری تنہائی اب مکمل ہے

شجاع شاذ

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
مبشر سعید کی ایک اردو غزل