موسیقی روح کی گہرائیوں میں ایک ایسا راز پوشیدہ رکھتی ہے جو الفاظ کی قید میں آنا مشکل ہے۔ گٹار کی دھیمی آواز، سروں کی بارش، اور ایک فنکار کا تخیل، یہ سب مل کر وہ دنیا تخلیق کرتے ہیں جہاں انسان اپنی ذات کے قریب ترین پہنچ سکتا ہے۔ اس تصویر میں ایک جوان خاتون گٹار تھامے ہوئے، ایک ایسا لمحہ تخلیق کر رہی ہے جو نہ صرف موسیقی بلکہ شاعری کا مظہر ہے۔
موسیقی کو دل کی زبان کہا جاتا ہے۔ یہ جذبات، احساسات اور تخیل کا وہ ذریعہ ہے جو الفاظ کے بغیر بھی دل کو چھو سکتا ہے۔ گٹار، فنکار کی تخلیقی آزادی کا استعارہ ہے۔ خاتون کا سفید لباس، پاکیزگی اور سکون کی علامت ہے، اور گٹار کے تاروں کو چھیڑتے ہوئے اس کا انداز ہمیں اُس سکون کی یاد دلاتا ہے جو صرف موسیقی کے ذریعے ممکن ہے۔
یہ لمحہ، ایک شاعرانہ خیال کی طرح، سادگی اور پیچیدگی کا حسین امتزاج ہے۔ سفید لباس کی ہلکی چمک اور گٹار کے لکڑی کے گرم رنگ کے بیچ ایک ہم آہنگی پائی جاتی ہے جو انسانی جذبات اور قدرتی سادگی کو ظاہر کرتی ہے۔
در تارِ گٹار زخمہ زدم،
در قلبِ سکوت نغمه زدم۔
این لحظه چو رویا پر کشید،
جانم ز خیالش غرقه زدم۔
یہ ساز جو بجتا ہے دل کی گہرائی میں،
یہ لمحہ ہے سانس کی شہنائی میں۔
تاروں کے ساز میں چھپی کہانی،
وہ گمشدہ خوشبو ہے صحرائی میں۔
تصویر میں موجود خاتون ایک ایسے آرٹسٹ کی نمائندگی کرتی ہے جو موسیقی کو ایک زبان کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ گٹار تھامنے کا انداز، اس کی آنکھوں کی خاموشی، اور چہرے پر جھلکتا تخلیقی سکون، سب مل کر ایک مکمل کہانی بیان کرتے ہیں۔ یہ کہانی، نہ صرف اس کے دل کی ہے بلکہ موسیقی کے ذریعے دوسروں کے دلوں تک پہنچنے کی بھی۔
موسیقی کو سمجھنے کے لیے الفاظ کی ضرورت نہیں ہوتی، اور یہی اس کا حسن ہے۔ یہ تصویر ہمیں یاد دلاتی ہے کہ موسیقی ہر کسی کے دل میں اپنی جگہ بنا سکتی ہے، چاہے وہ زبان کوئی بھی ہو۔ گٹار کے تار، اور فنکار کی نرم انگلیوں کا لمس، یہ سب وہ پل تخلیق کرتے ہیں جہاں آزادی اور تخلیق مل کر اپنی معراج کو پہنچتے ہیں۔
یہ تصویر، ایک شاعرانہ تخیل کا بہترین مظہر ہے۔ موسیقی، آرٹ، اور فطرت کے حسین امتزاج کو بیان کرتی ہے۔ یہ لمحہ، ایک ایسا پل ہے جہاں دنیا کی ہنگامہ آرائی ختم ہو جاتی ہے، اور ایک انسان اپنی ذات سے ملاقات کرتا ہے۔
شاکرہ نندنی