- Advertisement -

ماہانہ ادبی و شعری نشست

ہیریٹیج کلب سیالکوٹ

ماہانہ ادبی و شعری نشست
کسی نئے ادبی سلسلے کو شروع کرنا قدرے آسان کام ھے لیکن اس کو تسلسل کے ساتھ جاری رکھنا مشکل کام ھے۔ منفرد لہجے کے شاعر ساجد ندیم اس مشکل کو آسانی سے انجام دے رہے ہیں۔انہوں سیالکوٹ میں غیر روایتی ادبی نشست کا آغاز کیا تھا۔ اب تک اس سلسلے کی سات نشستیں ھو چکی ہیں۔ معروف شاعر ارشاد نیازی بھی میزبانی کے فرائض ادا کرتے ہیں۔

گزشتہ اتوار کی ایک خوشگوار شام ہیریٹیج کلب سیالکوٹ میں ادبی و شعری نشست کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب کی صدارت منفرد لہجے کے شاعر ضیاالدین نعیم نے فرمائی۔ مہمانان خصوصی کی نشستوں پر رحمان حفیظ اور شاہد ذکی تشریف فرما تھے۔مہمان اعزازی کی نشستوں پر عقیل شاہ، فاخرہ نورین اور توقیر عباس جلوہ افروز تھے، مہمانان توقیری کی نشستوں پر افتخار حیدر، سرمد سروش، محمد ایوب صابر، علی زیرک اور ذیشان حیدر موجود تھے، نظامت کے فرائض علی عمر عمیر نے ادا کیے۔ نشست کے آغاز سے پہلے مہمانوں کو انواع و اقسام کے لذیذ کھانے پیش کیے گئے۔ساجد ندیم اس ماہانہ نشست کے لئے کھانے کا خاص اہتمام کرتے ہیں۔ نشست کا آغاز تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول سے ہوا، علی عمر عمیر نے اس کی سعادت حاصل کی۔ اس کے بعد شعری نشست کا سلسلہ شروع ھوا۔ ہیریٹیج کلب سیالکوٹ کے خوبصورت ماحول میں شعر کہنے اور سننے کا کیا ہی لطف ھے۔ اردگرد سرسبز درختوں سے چڑیوں کی دھیمی سی آوازیں ماحول کو مسحور کن بنا دیتی ہیں۔ غزل اور نظم کا حسین امتزاج نظر آ رہا تھا۔ ہر اچھا شعر داد کی شکل میں اپنا خراج وصول کر رہا تھا۔ وقت گزرنے کا احساس تھم چکا تھا۔ داد و تحسین کا دلپذیر سلسلہ جاری تھا۔ رحمان حفظ نے نشست کی انفرادیت اور افادیت کو سراہا۔ صدر مجلس ضیاالدین نعیم نے منتظمین کو بہترین انتظامات پر مبارکباد پیش کی۔ علی عمر عمیر، منیب احمد، ساجد ندیم، ارشاد نیازی، ذیشان حیدر، علی زیرک، محمد ایوب صابر، سرمد سروش، افتخار حیدر، توقیر عباس، فاخرہ نورین، عقیل شاہ، شاہد ذکی، رحمان حفیظ اور ضیاالدین نعیم نے اپنا کلام پیش کیا۔ اس طرح یہ یادگار اور شاندار تقریب اختتام پذیر ھوئی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
رانا عثمان احامر کی ایک اردو غزل