آپ کا سلاماردو شاعریاردو غزلیاتجیوتی آزاد کھتری

یار اپنوں کی خرافات پہ غم کیا کرنا

جیوتی آزاد کھتری کی ایک اردو غزل

یار اپنوں کی خرافات پہ غم کیا کرنا

دشمنوں کے بھی سوالات پہ غم کیا کرنا

رات دن اشکوں کی برسات پہ غم کیا کرنا

اپنے بگڑے ہوئے حالات پہ غم کیا کرنا

وقت کیسا بھی ہو دو پل میں گزر جائے گا

درد میں ڈوبی ہوئی رات پہ غم کیا کرنا

کام اس کا ہے ستانا وہ ستائے گا ہی

دشمن جاں کی خرافات پہ غم کیا کرنا

جانتی تھی کی بچھڑنا ہے ہمیں آخر جب

چند لمحوں کی ملاقات پہ غم کیا کرنا

بے وفائی سے تری خوب تھے واقف ہم تو

پھر ملی اشکوں کی سوغات پہ غم کیا کرنا

جیوتی آزاد کھتری

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔
Loading...
سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button