آپ کا سلاماردو غزلیاتسرفراز آرششعر و شاعری

کتنے سورج تراشے مگر

سرفراز آرش کی ایک اردو غزل

کتنے سورج تراشے مگر مہرباں دن نہیں بن سکا
چھ دنوں کی مشقت سے بھی ساتواں دن نہیں بن سکا
شب زدو ! ہم غلط ہی سہی روشنی کی طلب میں تو ہیں
کم سے کم اس تڑپ میں تو ہیں کیوں یہاں دن نہیں بن سکا
دن بنانے کی دھن میں اسے دن بنانے کی لت لگ گئی
شکر کیجئے کہ اس سے کوئی جاوداں دن نہیں بن سکا
دل کا شعلہ بھی ہونٹوں پہ لا تاکہ میں یہ نہ کہتا پھروں
اس افق پر شفق خوب تھی پر وہاں دن نہیں بن سکا
بس یہ سننے کو ہم عمر بھر صبح بیدار ہوتے رہے
اب فلاں دن بنے گا وہ دن جو فلاں دن نہیں بن سکا
ہم پہ جغرافیہ کا سوال اس طرح سے بنایا گیا
ایسے لوگوں کے بارے لکھیں جن کے ہاں دن نہیں بن سکا
دو گھڑی وہ اچانک ملا اور کہنے لگا سرفراز
اب نہ کہنا کبھی رات کے درمیاں دن نہیں بن سکا

سرفراز آرش

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button