- Advertisement -

کیوں چلتی زمیں رکی ہوئی ہے

عابِد ملک کی ایک اردو غزل

کیوں چلتی زمیں رکی ہوئی ہے
کیا میرے تئیں رکی ہوئی ہے

خوابوں سے اداس ہو کے تعبیر
پلکوں کے قریں رکی ہوئی ہے

سائے کو روانہ کر دیا ہے
دیوار کہیں رکی ہوئی ہے

موسم کا لحاظ ہے ہوا کو
یونہی تو نہیں رکی ہوئی ہے

میں آتے دنوں سے جا ملا ہوں
دنیا تو وہیں رکی ہوئی ہے

عابد ملک

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
صائمہ آفتاب کی ایک اردو غزل