- Advertisement -

کہیں جواب کہیں پر دلیل جھوٹی ہے

ایک اردو غزل از شہلا خان

کہیں جواب کہیں پر دلیل جھوٹی ہے
مگر ہماری وضاحت فقط خموشی ہے

ہوا کی سمت پہ الزام رکھ دیا ورنہ
مہک کی راہ میں حائل وہ ایک کھڑکی ہے

پکار برف کے اندر حنوط ہو بھی چکی
مگر وہ گونج ابھی پربتوں میں باقی ہے

کسی کی عرضیاں سننے سے کیا غرض تجھکو
یہ بے نیازی تری پتھروں کے جیسی ہے

مجال ہے کہ کبھی چھوڑ دے اکیلا ہمیں
ہمارے ساتھ ہماری اداسی رہتی ہے

میں مرنے لگتی ہوں لیکن تری صدا پھر سے
رکی رکی مری دھڑکن بحال کرتی ہے

شہلا خان

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
عمران، مودی اور ٹرمپ کی سیاست