- Advertisement -

ظلم کرتے ہو اک زمانے سے

ایک اردو غزل از افروز عزیز

ظلم کرتے ہو ک زمانے سے
باز آجاؤ دل دکھانے سے

جب پتہ ھے کہ ٹوٹنا ھے اسے
فایٔدہ کیا ھے دل لگانے سے

اسکو کچھ پتہ ھی نہیں اپنا
حل پوچھو نا تم دیوانے سے

ہاتھ خالی ھی لوٹ جانا پڑا
کتنی امید تھی زمانے سے

اب تو یادیں بھی ہو رہیں دھندلی
لوٹ آو کسی بہانے سے

خوب آنسو بھائے ہیں عزیز
زخم لگتے ہیں مسکرانے سے

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
عمیر نجمی کی ایک اردو غزل