آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعری

صبح دم سارے پرندے یار کیوں خاموش ہیں

عقیل ملک کی ایک اردو غزل

صبح دم سارے پرندے یار کیوں خاموش ہیں
شور کیوں کمروں میں ہے گلزار کیوں خاموش ہیں

سانحہ ایسا تھا جس پر چیخنا بنتا تو ہے
میں اگر مصروف تھا، اخبار کیوں خاموش ہیں

اک دیے کی کپکپی سے رات کا پردہ گرا
لَو بتائے گی در و دیوار کیوں خاموش ہیں

مجھ پہ دنیا کھل رہی ہے اس لیے خاموش ہوں
میں چلو بے چین ہوں فنکار کیوں خاموش ہیں

اب تو گھوڑوں کے سموں تک کی صدا آتی نہیں
پھر سمجھ آتا نہیں بازار کیوں خاموش ہیں

نرم ہاتھوں کی تپش محسوس کرکے آئے تھے
اب مدینے والے سب انصار کیوں خاموش ہیں

سبزگی نے ٹہنیوں کو ڈھانپ رکھا ہے عقیل
جب خزاں آئی نہیں اشجار کیوں خاموش ہیں

عقیل ملک

تعارف ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نام : عقیل ملک پیدائش : نو ستمبر ۱۹۸۲ مستقل سکونت: پنڈی گھیب ادبی خدمات : سیکرٹری حلقہ ارباب ذوق کھوڑ جوائنٹ 2004 سیکرٹری حلقہ ارباب ذوق راوالپنڈی 2005 جوائنٹ سیکرٹری حلقہ ارباب ذوق اسلام آباد 2006-8 صدر سخنور فورم آرٹس کونسل کراچی 2011-12 بانی جوائنٹ سیکرٹری حلقہ ارباب ذوق کراچی 2012-13 بانی سیکرٹری حلقہ ارباب ذوق سرگودھا 2014-15 بانی رکن عالمی ادبی تنظیم کولاج ادارت شعبہ اشاعت کولاج پبلیشرز لاہور ایوارڈز جون ایلیا ایوارڈ ایم ایم عالم ایوارڈ کتب ۱. زرِ خواب (مجموعہ غزل و نظم اشاعت اول ۲۰۱۵) ۲. زنگ سار ( غزلیات) ۳. نعت کے جدید خدو خال تنقیدی مضامین (زیر طبع) 4. تریسٹھ ( نعتیہ مجموعہ)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button