- Advertisement -

سوال کیسا ، جواب کیسا

ایک اردو غزل از ناصر ملک

سوال کیسا ، جواب کیسا
محبتوں کا نصاب کیسا

وفا شعاروں کی انجمن میں
اے ناقدو ! احتساب کیسا

یہ ترکِ دنیا کا ماجرا ہے
گناہ کیسا ، ثواب کیسا

تھکی ہوئی انگلیوں پہ ہو گا
شمار کس کا ، حساب کیسا

لہو عبارت سے جھانکتا تھا
نگاہ میں تھا سراب کیسا

جلا دیے ہیں خطوط سارے
سہا ہے دل نے عذاب کیسا

اُجاڑ رستا سجا رہا ہے
ہتھیلیوں پر گلاب کیسا

سناؤ ناصر وہی حکایت

نظر میں تھا آفتاب کیسا

 

ناصر ملک

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ایک اردو غزل از ناصر ملک