رحمت بھرا مہینہ رمضان جا رہا ہے
دل کو اداس کر کے مہمان جا رہا ہے
قرآں کی گونج تھی جو ، شب بھر رہی منور
ذکر و دعا کا موسم ، سامان جا رہا ہے
سجدوں کی روشنی تھی ، آنکھوں کا یہ تھا کاجل
وہ نور لے کے دل سے عنوان جا رہا ہے
روزوں میں تھی جو لذت ، افطار کی مسرت
صبر و شکر سکھا کر ، عرفان جا رہا ہے
حمزؔہ یہی دعا ہے ، پھر لوٹ آئے یہ ماہ
رب کی عطا کا بادل باران جا رہا ہے
حافظ حمزہ سلمانی