- Advertisement -

عادتاً بے وفا ہے ,جانے دو

منزّہ سیّد کی ایک اردو غزل

عادتاً بے وفا ہے , جانے دو
جو بھی رشتہ رہا ہے ,جانے دو

لَوٹ آؤ صدا نہیں دینا
جس طرف جا رہا ہے ,جانے دو

غم نہ کرنا کسی کی خفگی کا
جو بھی تم سے خفا ہے,جانے دو

میں تو سمجھی مزاق ہے لیکن
اُس نے سچ مچ کہا ہے جانے دو

لَوٹ کر آ گیا تو کہہ دینا
جس کی جو بھی خطا ہے ,جانے دو

کون جھکتا ہے کس کی چوکھٹ پر
کون کس کا خدا ہے , جانے دو

منزّہ سیّد

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
تجدید قیصرکی ایک اردو غزل