آپ کا سلاماردو شاعریاردو غزلیاتسید عدید

پیار ہے ادھورا تو

سید عدید کی ایک اردو غزل

پیار ہے ادھورا تو۔۔۔ کہ کے دیکھ لیتے ہیں
ہجر کو مکمل ہی۔۔ سہ کے دیکھ لیتے ہیں

روح ہیں اگر ہم تو۔۔ جسم چھوڑ دیتے ہیں
جسم ہے عمارت تو ڈھہ کے دیکھ لیتے ہیں

ڈوبنا پڑے تو ہم۔۔۔۔۔۔۔۔ ہنس کے ڈوب جاتے ہیں
اس طرح سے منظر سب تہ کے دیکھ لیتے ہیں

شاعروں کی عادت ہے اپنی موج میں بہنا
تم کہو تو دریا میں بہ کے دیکھ لیتے ہیں

جب کسی کے دل میں اب رہنے کے نہیں ہیں ہم
پھر کسی مکاں میں ہی رہ کے دیکھ لیتے ہیں

آپ سے محبت ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ کو پتا تو ہے
آپ دیں اجازت تو۔۔۔ کہ کے دیکھ لیتے ہیں

ہم عدید اپنے ہی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ تو نہیں دشمن
دوستوں کے لشکر میں رہ کے دیکھ لیتے ہیں

سید عدید

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔
Loading...
Back to top button