آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریکاشف حسین غائر

بیٹھے بیٹھے خیال سا آیا

کاشف حسین غائر کی ایک اردو غزل

بیٹھے بیٹھے خیال سا آیا
چلنے والوں کے ہاتھ کیا آیا

بچ گئے خواب رائیگانی سے
میں اُسے نیند سے جگا آیا

دن بتانے کو خاک اڑانے کو
میرے حصّے میں راستہ آیا

اِس مسافر کا خیر مقدم کر
زندگی تیرا مبتلا آیا

عمر بھر کھیلتا رہا دل سے
اور اِس کھیل میں مزہ آیا

کاشف حسین غائر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button