- Advertisement -

عقل کی بات سجھائی ہے مجھے

کاشف حسین غائر کی ایک اردو غزل

عقل کی بات سجھائی ہے مجھے
دل نے یہ راہ دکھائی ہے مجھے

ملنے آیا ہوں چراغِ شب سے
اور ہَوا چھوڑنے آئی ہے مجھے

خوش ہُوا ہوں تری باتیں سُن کر
کہ پسند اپنی بُرائی ہے مجھے

آنکھ نے خواب دکھائے ہیں بہت
خواب نے سیر کرائی ہے مجھے

تیری دیوار کے سائے سائے
زندگی دھوپ میں لائی ہے مجھے

مسندِ شہرِ سخن ہے درکار
اور نہ درکار خدائی ہے مجھے

کاشف حسین غائر

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
کاشف حسین غائر کی ایک اردو غزل