آپ کا سلاماردو شاعریاردو غزلیاتعمران سیفی

تمام رات ہوا کا چلن بدلتا ہے

عمران سیفی کی اردو غزل

تمام رات ہوا کا چلن بدلتا ہے
سو جاگتے رہوجب تک چراغ جلتا ہے

سحر سے شام تلک بوند بوند گرتی ہے
وہ یاد آنکھ سے جس کا لہو نکلتا ہے

یہ رات دیر تلک جاگتے ہوئی دیکھا
ہو آنکھ نم تو ستارا کہاں سنبھلتا ہے

یہ اشک اب بھی سرِ آئنہ مری خاطر
یہی بہت ہے مرے سامنے نکلتا ہے

سو درسِ عشق کا پہلا سوال یہ ٹھہرا
یہ ہجر لازمی شے ہے؟ جواب چلتا ہے؟

عمران سیفی

عمران سیفی

میرا نام عمران سیفی ہے میں ڈنمارک میں مقیم ہوں پاکستان میں آبائی شہر سیالکوٹ ہے میرا پہلا شعری مجموعہ ستارہ نُما کے عنوان سے چھپ چکا ہے جو غزلوں اور نظموں پر مشتمل ہے
Loading...
Back to top button