آپ کا سلاماردو شاعریاردو غزلیاتسید عدید

دل میں وہ درد تھا ہونٹوں پہ دعا پھیل گئی

ایک عمدہ غزل از سید عدید

دل میں وہ درد تھا ہونٹوں پہ دعا پھیل گئی
حبس جب حد سے بڑھا تازہ ہوا پھیل گئی

میں نے بس اتنا کہا میرے حسین آقا ہیں
شام کی فوج سر کرب و بلا پھیل گئی

ہر دریچے سے محبت کے جنازے نکلے
اور پھر شہر میں نفرت کی وبا پھیل گئی

ایک آواز اٹھی سوچ کے زندانوں میں
اور سناٹے میں دلدوز صدا پھیل گئی

بس مری یاد کا آنا تھا اچانک اس نے
ہاتھ آنکھوں پہ دھرے رخ پہ حیا پھیل گئی

آخری بار یوں ان ہاتھوں کو دیکھا میں نے
اڑ کے ان ہاتھوں سے آنکھوں میں حنا پھیل گئی

اشک آنکھوں سے تو ٹپکا بھی نہیں تھا کہ عدید
ماں کی تصویر کے ہونٹوں پہ دعا پھیل گئی

سید عدید

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button